پورا عالم و دانا وہ ہے جو لوگوں کو رحمت خدا سے مایوس اور اس کی طرف سے حاصل ہونے والی آسائش و راحت سے نا امید نہ کرے اور نہ انہیں اللہ کے عذاب سے بالکل مطمئن کر دے۔ حکمت 90
(٢) وَ مِنْ كِتَابٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
مکتوب (۲)
اِلَیْهِمْ بَعْدَ فَتْحِ الْبَصْرَةِ
جو فتح بصرہ کے بعد اہل کوفہ کی طرف تحریر فرمایا:
وَ جَزَاكُمُ اللهُ مِنْ اَهْلِ مِصْرٍ عَنْ اَهْلِ بَیْتِ نَبِیِّكُمْ اَحْسَنَ مَا یَجْزِی الْعَامِلِیْنَ بِطَاعَتِهٖ، وَ الشَّاكِرِیْنَ لِنِعْمَتِهٖ، فَقَدْ سَمِعْتُمْ وَ اَطَعْتُمْ، وَ دُعِیْتُمْ فَاَجَبْتُمْ.
خدا تم شہر والوں کو تمہارے نبی ﷺ کے اہل بیت علیہم السلام کی طرف سے بہتر سے بہتر وہ جزا دے جو اطاعت شعاروں اور اپنی نعمت پر شکر گزاروں کو وہ دیتا ہے۔ تم نے ہماری آواز سنی اور اطاعت کیلئے آمادہ ہو گئے، اور تمہیں پکارا گیا تو تم لبیک کہتے ہوئے کھڑے ہو گئے۔

