خدا تم پر رحم کرے! شاید تم نے حتمی و لازمی قضاء و قدر سمجھ لیا ہے (کہ جس کے انجام دینے پر ہم مجبور ہیں)۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر نہ ثواب کا کوئی سوال پیدا ہوتا نہ عذاب کا، نہ وعدے کے کچھ معنی رہتے نہ وعید کے۔ حکمت 78
(٤٠) وَ مِنْ كِتَابٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
مکتوب (۴۰)
اِلٰى بَعْضِ عُمَّالِهٖ
ایک عامل کے نام
اَمَّا بَعْدُ! فَقَدْ بَلَغَنِیْ عَنْكَ اَمْرٌ اِنْ كُنْتَ فَعَلْتَهٗ فَقَدْ اَسْخَطْتَّ رَبَّكَ، وَ عَصَیْتَ اِمَامَكَ، وَ اَخْزَیْتَ اَمَانَتَكَ.
مجھے تمہارے متعلق ایک ایسے امر کی اطلاع ملی ہے کہ اگر تم اس کے مرتکب ہوئے ہو تو تم نے اپنے پروردگار کو ناراض کیا، اپنے امام کی نافرمانی کی اور اپنی امانت داری کو بھی ذلیل و رسوا کیا۔
بَلَغَنِیْۤ اَنَّكَ جَرَّدْتَّ الْاَرْضَ فَاَخَذْتَ مَا تَحْتَ قَدَمَیْكَ، وَ اَكَلْتَ مَا تَحْتَ یَدَیْكَ، فَارْفَعْ اِلَیَّ حِسَابَكَ، وَ اعْلَمْ اَنَّ حِسَابَ اللّٰهِ اَعْظَمُ مِنْ حِسَابِ النَّاسِ، وَ السَّلَامُ.
مجھے معلوم ہوا ہے کہ تم نے (بیت المال کی) زمین کو صفا چٹ میدان کر دیا ہے اور جو کچھ تمہارے پاؤں تلے تھا اس پر قبضہ جما لیا ہے اور جو کچھ تمہارے ہاتھوں میں تھا اسے نوشِ جاں کر لیا ہے تو تم ذرا اپنا حساب مجھے بھیج دو اور یقین رکھو کہ انسانوں کی حساب فہمی سے اللہ کا حساب کہیں زیادہ سخت ہو گا۔ والسلام۔

