جب کوئی حدیث سنو تو اسے عقل کے معیار پر پرکھ لو، صرف نقل الفاظ پر بس نہ کرو۔ کیونکہ علم کے نقل کرنے والے تو بہت ہیں اور اس میں غور و فکر کرنے والے کم ہیں۔ حکمت 98
(٧٩) وَ مِنْ كِتَابٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ
مکتوب (۷۹)
لَمَّا اسْتُخْلِفَ اِلٰۤى اُمَرَآءِ الْاَجْنَادِ
جو ظاہری خلافت پر متمکن ہونے کے بعد فوجی سپہ سالاروں کو تحریر فرمایا
اَمَّا بَعْدُ! فَاِنَّمَاۤ اَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ اَنَّهُمْ مَّنَعُوا النَّاسَ الْحَقَّ فَاشْتَرَوْهُ ،وَ اَخَذُوْهُمْ بِالْبَاطِلِ فَاقْتَدَوْهُ.
اگلے لوگوں کو اس بات نے تباہ کیا کہ انہوں نے لوگوں کے حق روک لئے تو انہوں نے (رشوتیں دے دے کر) اسے خریدا، اور انہیں باطل کا پابند بنایا تو وہ ان کے پیچھے انہی راستوں پر چل کھڑے ہوئے۔
تَمَّ بَابُ الْکُتُبِ بَحَمْدِ اللّٰہِ

