فرصت کی گھڑیاں (تیزرَو) اَبر کی طرح گزر جاتی ہیں۔لہٰذا بھلائی کے ملے ہوئے موقعوں کو غنیمت جانو۔ حکمت 20
(١٥٤) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۱۵۴)
اَلرَّاضِیْ بِفِعْلِ قَوْمٍ كَالدَّاخِلِ فِیْهِ مَعَهُمْ، وَ عَلٰى كُلِّ دَاخِلٍ فِیْ بَاطِلٍ اِثْمَانِ: اِثْمُ الْعَمَلِ بِهٖ، وَ اِثْمُ الرِّضٰى بِهٖ.
کسی جماعت کے فعل پر رضا مند ہونے والا ایسا ہے جیسے اس کے کام میں شریک ہو، اور غلط کام میں شریک ہو نے والے پر دو گناہ ہیں: ایک اس پر عمل کرنے کا اور ایک اس پر رضا مند ہونے کا۔

