صبر دو طرح کا ہوتاہے: ایک ناگوار باتوں پر صبر اور دوسرے پسندیدہ چیزوں سے صبر۔ حکمت 55
(١٧٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۱۷۷)
اُزْجُرِ الْمُسِیْٓءَ بِثوَابِ الْـمُحْسِنِ.
بد کار کی سر زنش نیک کو اس کا بدلہ دے کر کرو۔
مقصد یہ ہے کہ اچھوں کو ان کی حسن کارکردگی کا پورا پورا صلہ دینا اور ان کے کارناموں کی بنا پر ان کی قدر افزائی کرنا بروں کو بھی اچھائی کی راہ پر لگاتا ہے۔ اور یہ چیز اخلاقی مواعظ اور تنبیہ و سرزنش سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ کیونکہ انسان طبعاً ان چیزوں کی طرف راغب ہوتا ہے جن کے نتیجہ میں اسے فوائد حاصل ہوں اور اس کے کانوں میں مدح و تحسین کے ترانے گونجیں۔