اے آدمؑ کے بیٹے! جب تو دیکھے کہ اللہ سبحانہ تجھے پے درپے نعمتیں دے رہا ہے اور تو اس کی نافرمانی کررہا ہے تو اس سے ڈرتے رہنا۔ حکمت 24
(٢١٢) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۱۲)
عُجْبُ الْمَرْءِ بِنَفْسِهٖۤ اَحَدُ حُسَّادِ عَقْلِهٖ.
انسان کی خود پسندی اس کی عقل کے حریفوں میں سے ہے۔
مطلب یہ ہے کہ جس طرح حاسد، محسود کی کسی خوبی و حسن کو نہیں دیکھ سکتا، اسی طرح خود پسندی عقل کے جوہر کا ابھرنا اور اس کے خصائص کا نمایاں ہونا گوارا نہیں کرتی۔جس سے مغرور و خود بین انسان ان عادات و خصائل سے محروم رہتا ہے جو عقل کے نزدیک پسندیدہ ہوتے ہیں۔