جو عمل تقویٰ کے ساتھ انجام دیا جائے وہ تھوڑا نہیں سمجھا جاسکتا، اور مقبول ہونے والا عمل تھوڑ اکیونکر ہوسکتا ہے؟ حکمت 95
(٣٩٠) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۹۰)
لِلْمُؤْمِنِ ثَلَاثُ سَاعَاتٍ: فَسَاعَةٌ یُّنَاجِیْ فِیْهَا رَبَّهٗ، وَ سَاعَةٌ یَّرُمُّ مَعَاشَهٗ، وَ سَاعَةٌ یُّخَلِّیْ بَیْنَ نَفْسِهٖ وَ بَیْنَ لَذَّتِهَا فِیْمَا یَحِلُّ وَ یَجْمُلُ.
مومن کے اوقات تین ساعتوں پر منقسم ہوتے ہیں: ایک وہ کہ جس میں اپنے پروردگار سے رازو نیاز کی باتیں کرتا ہے۔ اور ایک وہ جس میں اپنے معاش کا سر و سامان کرتا ہے۔ اور ایک وہ کہ جس میں حلال و پاکیزہ لذتوں میں اپنے نفس کو آزاد چھوڑ دیتا ہے۔
وَ لَیْسَ لِلْعَاقِلِ اَنْ یَّكُوْنَ شَاخِصًا اِلَّا فِیْ ثَلَاثٍ: مَرَمَّةٍ لِّمَعَاشٍ، اَوْ خُطْوَةٍ فِیْ مَعَادٍ، اَوْ لَذَّةٍ فِیْ غَیْرِ مُحَرَّمٍ.
عقلمند آدمی کو زیب نہیں دیتا کہ وہ گھر سے دور ہو، مگر تین چیزوں کیلئے: معاش کے بندوبست کیلئے، یا امر آخرت کی طرف قدم اٹھانے کیلئے، یا ایسی لذت اندوزی کیلئے کہ جو حرام نہ ہو۔