عقل سے بڑھ کر کوئی ثروت نہیں اور جہالت سے بڑھ کر کوئی بے مائیگی نہیں۔ ادب سے بڑھ کر کوئی میراث نہیں اور مشورہ سے زیادہ کوئی چیز معین و مددگار نہیں۔ حکمت 54
(٤٢٥) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۲۵)
اِنَّ لِلّٰهِ عِبَادًا یَّخْتَصُّهُمُ اللهُ بِالنِّعَمِ لِمَنَافِعِ الْعِبَادِ، فَیُقِرُّهَافِیْۤ اَیْدِیْهِمْ مَا بَذَلُوْهَا، فَاِذَا مَنَعُوْهَا نَزَعَهَا مِنْهُمْ، ثُمَّ حَوَّلَهَا اِلٰى غَیْرِهِمْ.
بندوں کی منفعت رسائی کیلئے اللہ کچھ بندگانِ خدا کو نعمتوں سے مخصوص کر لیتا ہے۔ لہٰذا جب تک وہ دیتے دلاتے رہتے ہیں اللہ ان نعمتوں کو ان کے ہاتھوں میں برقرار رکھتا ہے، اور جب ان نعمتوں کو روک لیتے ہیں تو اللہ ان سے چھین کر دوسروں کی طرف منتقل کر دیتا ہے۔