اللہ نے تمہارے مرض کو تمہارے گناہوں کو دور کرنے کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ حکمت 42
(٢٩٢) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۹۲)
عَلٰى قَبْرِ رَسُوْلِ اللهِ ﷺ سَاعَةَ دُفِنَ:
رسول اللہ ﷺ کے دفن کے وقت قبر پر یہ الفاظ کہے:
اِنَّ الصَّبْرَ لَجَمِیْلٌ اِلَّا عَنْكَ، وَ اِنَّ الْجَزَعَ لَقَبِیْحٌ اِلَّا عَلَیْكَ، وَ اِنَّ الْمُصَابَ بِكَ لَجَلِیْلٌ، وَ اِنَّهٗ قَبْلَكَ وَ بَعْدَكَ لَجَلَلٌ.
صبر عموماً اچھی چیز ہے سوائے آپؐ کے غم کے، اور بیتابی و بے قراری عموماً بری چیز ہے سوائے آپؐ کی وفات کے، اور بلاشبہ آپؐ کی موت کا صدمہ عظیم ہے اور آپؐ سے پہلے اور آپؐ کے بعد آنے والی ہر مصیبت سبک ہے۔