عقل سے بڑھ کر کوئی ثروت نہیں اور جہالت سے بڑھ کر کوئی بے مائیگی نہیں۔ ادب سے بڑھ کر کوئی میراث نہیں اور مشورہ سے زیادہ کوئی چیز معین و مددگار نہیں۔ حکمت 54
(٣٨١) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۸۱)
اَلْكَلَامُ فِیْ وِثَاقِكَ مَا لَمْ تَتَكَلَّمْ بِهٖ، فَاِذَا تَكَلَّمْتَ بِهٖ صِرْتَ فِیْ وِثَاقِهٖ فَاخْزُنْ لِسَانَكَ كَمَا تَخْزُنُ ذَهَبَكَ وَ وَرِقَكَ، فَرُبَّ كَلِمَةٍ سَلَبَتْ نِعْمَةً، وَ جَلَبَتْ نِقْمَةً.
کلام تمہارے قید و بند میں ہے، جب تک تم نے اسے کہا نہیں ہے اور جب کہہ دیا تو تم اس کی قید و بند میں ہو۔ لہٰذا اپنی زبان کی اسی طرح حفاظت کرو جس طرح اپنے سونے چاندی کی حفاظت کرتے ہو۔ کیونکہ بعض باتیں ایسی ہوتی ہیں جو کسی بڑی نعمت کو چھین لیتی اور مصیبت کو نازل کر دیتی ہیں۔