اے آدمؑ کے بیٹے! جب تو دیکھے کہ اللہ سبحانہ تجھے پے درپے نعمتیں دے رہا ہے اور تو اس کی نافرمانی کررہا ہے تو اس سے ڈرتے رہنا۔ حکمت 24
(٣٢٠) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۲۰)
لِسَآئِلٍ سَئَلَهٗ عَنْ مُّعْضِلَةٍ:
ایک شخص نے ایک مشکل مسئلہ آپؑ سے دریافت کیا تو آپؑ نے فرمایا:
سَلْ تَفَقُّهًا وَّ لَا تَسْئَلْ تَعَنُّتًا، فَاِنَّ الْجَاهِلَ الْمُتَعَلِّمَ شَبِیْهٌۢ بِالْعَالِمِ، وَ اِنَّ الْعَالِمَ الْمُتَعَسِّفَ شَبِیْهٌۢ بِالْجَاهِلِ الْمُتَعَنِّتِ.
سمجھنے کیلئے پوچھو، الجھنے کیلئے نہ پوچھو، کیونکہ وہ جاہل جو سیکھنا چاہتا ہے مثل عالم کے ہے اور وہ عالم جو الجھنا چاہتا ہے وہ مثل جاہل کے ہے۔