عقل سے بڑھ کر کوئی ثروت نہیں اور جہالت سے بڑھ کر کوئی بے مائیگی نہیں۔ ادب سے بڑھ کر کوئی میراث نہیں اور مشورہ سے زیادہ کوئی چیز معین و مددگار نہیں۔ حکمت 54
(٣٢٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۳۲۹)
اَلْاِسْتِغْنَآءُ عَنِ الْعُذْرِ اَعَزُّ مِنَ الصِّدْقِ بِهٖ.
سچاعذر پیش کرنے سے یہ زیادہ وقیع ہے کہ عذر کی ضرورت ہی نہ پڑے۔
مطلب یہ ہے کہ انسان کو اپنے فرائض پر اس طرح کاربند ہونا چاہیے کہ اسے معذرت پیش کرنے کی نوبت ہی نہ آئے۔ کیونکہ معذرت میں ایک گونہ کوتاہی کی جھلک اور ذلت کی نمود ہوتی ہے، اگرچہ وہ صحیح و درست ہی کیوں نہ ہو۔