حکمت مومن ہی کی گمشدہ چیز ہے، اسے حاصل کرو، اگرچہ منافق سے لینا پڑے۔ حکمت 80
(٤١٥) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۱۵)
فِیْ صِفَةِ الدُّنْیَا:
دنیا کے متعلق فرمایا:
تَغُرُّ وَ تَضُرُّ وَ تَمُرُّ، اِنَّ اللهَ تَعَالٰى لَمْ یَرْضَهَا ثَوَابًا لِّاَوْلِیَآئِهٖ، وَ لَا عِقَابًا لِّاَعْدَآئِهٖ، وَ اِنَّ اَهْلَ الدُّنْیَا كَرَكْبٍۭ بَیْنَا هُمْ حَلُّوْا اِذْ صَاحَ بِهِمْ سَآئِقُهُمْ فَارْتَحَلُوْا.
دنیا دھوکے باز، نقصان رساں اور رواں دواں ہے۔ اللہ نے اپنے دوستوں کیلئے اسے بطور ثواب پسند نہیں کیا اور نہ دشمنوں کیلئے اسے بطور سزا پسند کیا۔ اہل دنیا سواروں کے مانند ہیں کہ ابھی انہوں نے منزل کی ہی تھی کہ ہنکانے والے نے انہیں للکارا اور یہ چل دیئے۔