کسی مضطرب کی داد فریاد سننا اور مصیبت زدہ کو مصیبت سے چھٹکارا دلانا بڑے بڑے گناہوں کا کفارہ ہے۔ حکمت 23
(٢٦٨) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۶۸)
اَحْبِبْ حَبِیْبَكَ هَوْنًا مَّا، عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ بَغِیْضَكَ یَوْمًا مَّا، وَ اَبْغِضْ بَغِیْضَكَ هَوْنًا مَّا، عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ حَبِیْبَكَ یَوْمًا مَّا.
اپنے دوست سے بس ایک حد تک محبت کرو، کیونکہ شاید کسی دن وہ تمہارا دشمن ہو جائے، اور دشمن کی دشمنی بس ایک حد میں رکھو، ہو سکتا ہے کہ کسی دن وہ تمہارا دوست ہو جائے۔