جب تم پر کوئی احسان کرے تو اس سے بڑھ چڑھ کر بدلہ دو، اگرچہ اس صورت میں بھی فضیلت پہل کرنے والے ہی کیلئے ہو گی۔ حکمت 62
(٢٦٠) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۲۶۰)
كَمْ مِّنْ مُّسْتَدْرَجٍۭ بِالْاِحْسَانِ اِلَیْهِ، وَ مَغْرُوْرٍۭ بِالسَّتْرِ عَلَیْهِ، وَ مَفْتُوْنٍۭ بِحُسْنِ الْقَوْلِ فِیْهِ، وَ مَا ابْتَلَى اللهُ سُبْحَانَهٗ اَحَدًۢا بِمِثْلِ الْاِمْلَآءِ لَهٗ.
کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جنہیں نعمتیں دے کر رفتہ رفتہ عذاب کا مستحق بنایا جاتا ہے اور کتنے ہی لوگ ایسے ہیں کہ جو اللہ کی پردہ پوشی سے دھوکا کھائے ہوئے ہیں اور اپنے بارے میں اچھے الفاظ سن کر فریب میں پڑ گئے۔ اور مہلت دینے سے زیادہ اللہ کی جانب سے کوئی بڑی آزمائش نہیں۔
قَالَ الرَّضِیُّ: وَ قَدْ مَضٰى هٰذَا الْكَلَامُ فِیْمَا تَقَدَّمَ، اِلَّاۤ اَنَّ فِیْهِ هٰهُنَا زِیَادَةٌ جَیِّدَةٌ مُّفِیْدَةٌ.
سیّد رضیؒ کہتے ہیں کہ: یہ کلام پہلے بھی گزر چکا ہے، مگر یہاں اس میں کچھ عمدہ اور مفید اضافہ ہے۔