صبر دو طرح کا ہوتاہے: ایک ناگوار باتوں پر صبر اور دوسرے پسندیدہ چیزوں سے صبر۔ حکمت 55
(٣٧٥) {وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ}
(۳۷۵)
وَ عَنْ اَبِیْ جُحَیْفَةَ قَالَ: سَمِعْتُ اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ عَلَیْهِ السَّلَامُ یَقُوْلُ:
ابو جحیفہ سے روایت ہے کہ انہوں نے امیر المومنین علیہ السلام کو فرماتے سنا کہ:
اَوَّلُ مَا تُغْلَبُوْنَ عَلَیْهِ مِنَ الْجِهَادِ الْجِهَادُ بِاَیْدِیْكُمْ، ثُمَّ بِاَلْسِنَتِكُمْ، ثُمَّ بِقُلُوْبِكُمْ؛ فَمَنْ لَّمْ یَعْرِفْ بِقَلْبِهٖ مَعْرُوْفًا، وَ لَمْ یُنْكِرْ مُنْكَرًا، قُلِبَ فَجُعِلَ اَعْلَاهُ اَسْفَلَهٗ، وَ اَسَفَلُهٗۤ اَعْلَاهٗ.
پہلا جہاد کہ جس سے تم مغلوب ہو جاؤ گے، ہاتھ کا جہاد ہے، پھر زبان کا اور پھر دل کا۔ جس نے دل سے بھلائی کو اچھا اور برائی کو برا نہ سمجھا، اسے الٹ پلٹ کر دیا جائے گا۔ اس طرح کہ اوپر کا حصہ نیچے اور نیچے کا حصہ اوپر کر دیا جائے گا۔

