خدا تم پر رحم کرے! شاید تم نے حتمی و لازمی قضاء و قدر سمجھ لیا ہے (کہ جس کے انجام دینے پر ہم مجبور ہیں)۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر نہ ثواب کا کوئی سوال پیدا ہوتا نہ عذاب کا، نہ وعدے کے کچھ معنی رہتے نہ وعید کے۔ حکمت 78
(٤٠٦) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ
(۴۰۶)
مَاۤ اَحْسَنَ تَوَاضُعَ الْاَغْنِیَآءِ لِلْفُقَرَآءِ طَلَبًا لِّمَا عِنْدَ اللهِ! و اَحْسَنُ مِنْهُ تِیْهُ الْفُقَرَآءِ عَلَى الْاَغْنِیَآءِ اتِّكَالًا عَلَى اللهِ.
اللہ کے یہاں اجر کیلئے دولتمندوں کا فقیروں سے عجز و انکساری برتنا کتنا اچھا ہے! اور اس سے اچھا فقراء کا اللہ پر بھروسا کرتے ہوئے دولتمندوں کے مقابلہ میں غرور سے پیش آنا ہے۔

